دنیا بھر میں عجیب و غریب اور ناقابلِ یقین میڈیکل کیسز سامنے آتے رہتے ہیں، لیکن حال ہی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے نہ صرف ڈاکٹروں کو حیران کر دیا بلکہ عوام کو بھی سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ایک شہری کے سینے میں آٹھ سال سے پھنسا ہوا چاقو آخرکار کامیاب آپریشن کے بعد نکال لیا گیا۔ اس حیرت انگیز واقعے نے دنیا بھر میں سرخیاں بٹور لیں اور اسے میڈیکل سائنس کا ایک نادر واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حادثہ کیسے پیش آیا؟
مریض کے اہلِ خانہ کے مطابق آٹھ سال قبل ایک جھگڑے یا پرتشدد واقعے کے دوران اس کے سینے میں چاقو گھونپ دیا گیا تھا۔ اس وقت زخمی کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا اور علاج کیا گیا، لیکن حیران کن طور پر چاقو کا ایک بڑا حصہ اندر ہی رہ گیا جس کا پتہ نہ چل سکا۔ مریض کو معمولی طبی امداد دے کر گھر بھیج دیا گیا تھا، مگر کسی نے یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ اس کے سینے میں چاقو موجود ہے۔
آٹھ سال تک علامات
اس شہری نے گزشتہ آٹھ سالوں میں وقتاً فوقتاً سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری اور تھکن جیسی علامات محسوس کیں۔ لیکن چونکہ ان علامات کو عام صحت کے مسائل سمجھا گیا، اس لیے کبھی گہرائی میں جا کر جانچ نہ کی گئی۔ مریض کی زندگی اس عرصے میں معمول کے مطابق چلتی رہی، مگر تکالیف بڑھتی گئیں۔
انکشاف کیسے ہوا؟
کچھ عرصہ قبل مریض نے مسلسل درد اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی تو اس کے اہل خانہ نے اسے بڑے شہر کے ایک اسپتال لے جانے کا فیصلہ کیا۔ وہاں کیے گئے ایکس رے اور سی ٹی اسکین نے سب کو ششدر کر دیا۔ رپورٹس میں واضح طور پر نظر آیا کہ مریض کے سینے میں دھات جیسی کوئی چیز موجود ہے۔ مزید تحقیق پر معلوم ہوا کہ یہ ایک چاقو کا بلیڈ ہے جو پچھلے آٹھ سال سے سینے میں پھنسا ہوا تھا۔
آپریشن کی تیاری
ڈاکٹروں نے اس کیس کو انتہائی حساس اور خطرناک قرار دیا۔ چونکہ چاقو دل اور پھیپھڑوں کے نہایت قریب پھنسا ہوا تھا، ذرا سی غفلت جان لیوا ثابت ہو سکتی تھی۔ اسپتال کے ماہر سرجنوں نے طویل میٹنگز کے بعد ایک اسپیشل سرجیکل ٹیم تشکیل دی۔ مریض اور اس کے اہلِ خانہ کو خطرات سے آگاہ کرنے کے بعد آخرکار آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کامیاب آپریشن
کئی گھنٹوں پر مشتمل اس آپریشن کے دوران ماہر سرجنوں نے انتہائی مہارت اور احتیاط کے ساتھ چاقو کو نکالا۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ ایک نازک ترین مرحلہ تھا کیونکہ ذرا سی حرکت خون بہنے اور دل کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی تھی۔ خوش قسمتی سے آپریشن کامیاب رہا اور مریض کی جان بچ گئی۔
ڈاکٹروں کا ردعمل
آپریشن کے بعد ڈاکٹروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے کیریئر کا ایک حیران کن کیس ہے۔ اتنے طویل عرصے تک کسی مریض کے جسم میں دھات کا ٹکڑا رہ جانا اور وہ زندہ بچ جانا نہایت غیر معمولی واقعہ ہے۔ عام طور پر ایسے کیسز میں مریض چند دنوں یا ہفتوں سے زیادہ زندہ نہیں رہ پاتا، لیکن اس شہری نے آٹھ سال گزار دیے جو کہ واقعی ناقابلِ یقین ہے۔
مریض اور اہل خانہ کے تاثرات
مریض نے صحت یاب ہونے کے بعد ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نئی زندگی پا چکا ہے۔ اس کے مطابق وہ پچھلے کئی سالوں سے مسلسل درد اور مشکلات جھیل رہا تھا، لیکن اب اسے سکون اور اطمینان ہے۔ اہل خانہ نے بھی ڈاکٹرز اور اسپتال کے عملے کو دعائیں دیں اور کہا کہ یہ ایک معجزے سے کم نہیں کہ مریض اتنے برس تک زندہ رہا۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
جب یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں نے مختلف ردعمل دیے۔
- کچھ نے اسے “زندگی کا معجزہ” قرار دیا۔
- کئی صارفین نے کہا کہ یہ واقعہ ہمیں صحت کے معاملے میں غفلت نہ کرنے کا سبق دیتا ہے۔
- کچھ لوگوں نے پچھلے معالجین کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ چاقو کا پتہ کیوں نہ لگا سکے۔
Also read :بابر اعظم اور محمد رضوان ٹیم سے باہر کیوں ہوئے؟ عاقب جاوید نے اصل وجہ بتادی
میڈیکل سائنس کے لیے سبق
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیس طبی سائنس کے لیے ایک سبق ہے کہ کسی بھی حادثے یا چوٹ کے بعد مریض کا مکمل اور تفصیلی معائنہ لازمی ہے۔ ایک چھوٹی سی غفلت مریض کی جان کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف ایک انسانی زندگی کی بقا کی کہانی ہے بلکہ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ جدید میڈیکل سائنس اور ماہر ڈاکٹروں کی محنت سے وہ کچھ بھی ممکن ہے جو عام طور پر ناقابلِ یقین لگتا ہے۔ آٹھ سال تک سینے میں چاقو لیے زندہ رہنا اور پھر کامیاب آپریشن کے ذریعے نئی زندگی پانا واقعی ایک معجزہ ہے۔