انٹرنیشنل لیگ (آئی ایل) ٹی 20 کے سیزن 4 کی تاریخ ساز نیلامی کا انعقاد دبئی میں کیا جائے گا، جس میں دنیا بھر سے تقریباً 300 کھلاڑی حصہ لیں گے۔ اس سال کی نیلامی میں کئی عالمی شہرت یافتہ کرکٹرز اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی موجودگی متوقع ہے، جو اس ایونٹ کو شائقین کے لیے دلچسپی کا محور بنا دے گی۔ خاص طور پر پاکستان کے فخر زمان نے نیلامی میں توجہ کا مرکز بن کر اپنی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔
نیلامی میں شامل کھلاڑیوں میں بھارت کے آف اسپنر روی چندرن ایشون، انگلینڈ کے جیسن رائے اور بنگلادیش کے شکیب الحسن بھی نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ، نیلامی میں 20 سے زائد ممالک کے کھلاڑی رجسٹرڈ ہیں، جس میں عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں کے ساتھ خلیجی خطے کے ابھرتے ہوئے کرکٹرز بھی شامل ہیں۔
کھلاڑیوں کو چار مختلف قیمتوں کے درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ سب سے بڑی کیٹیگری جس کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالرز ہے، بھارت کے روی چندرن ایشون کے لیے مختص کی گئی ہے۔ یہ ایشون کے لیے ایک اہم لمحہ ہے کیونکہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد پہلی بار کسی عالمی فرنچائز لیگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
Also read :شاہد آفریدی کا دبنگ بیان: اصل کھلاڑی میدان کی محنت سے بنتا ہے
80 ہزار ڈالرز کی کیٹیگری میں پاکستان کے فخر زمان، صائم ایوب، محمد نواز، اور فاسٹ بولرز نسیم شاہ اور فہیم اشرف شامل ہیں۔ اسی زمرے میں انگلینڈ کے جیسن رائے، ویسٹ انڈیز کے آندرے فلیچر اور افغانستان کے محمد نبی و کریم جنت بھی شامل ہیں۔ یہ کیٹیگری مہارت اور تجربے کا ایک شاندار امتزاج پیش کرتی ہے، جو ٹیموں کی طاقت اور توازن میں اہم کردار ادا کرے گی۔
40 ہزار ڈالرز کی کیٹیگری میں بنگلادیش کے شکیب الحسن، انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن، آسٹریلیا کے اینڈریو ٹائی اور افغانستان کے نجیب اللّٰہ زدران نمایاں کھلاڑی ہیں، جبکہ 10 ہزار ڈالرز کی کیٹیگری میں جنوبی افریقہ کے ٹیمبا باووما، آئرلینڈ کے پال سٹرلنگ، بھارت کے سدھارتھ کول اور پریانک پنچال، زمبابوے کے رچرڈ نگراوا اور نیپال کے دیپیندرا سنگھ ایری سمیت متعدد ایسوسی ایٹ ممالک کے کھلاڑی شامل ہیں۔
نیلامی کے بعد ہر سکواڈ میں 19 سے 21 کھلاڑی شامل ہوں گے۔ ان ٹیموں کی تشکیل میں کچھ اصول لازمی ہوں گے، جیسے کہ ہر ٹیم میں کم از کم 11 فل ممبر ممالک کے کھلاڑی، چار یو اے ای کے کھلاڑی (ایک انڈر 23 لازمی)، ایک کویت اور ایک سعودی عرب کا کھلاڑی، جبکہ دو کھلاڑی دیگر ایسوسی ایٹ ممالک سے ہونے چاہئیں۔ یہ قواعد اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ لیگ میں کھلاڑیوں کا توازن برقرار رہے اور ہر ٹیم کی مضبوط نمائندگی ہو۔
یہ نیلامی نہ صرف عالمی کرکٹ کے مداحوں کے لیے ایک دلچسپ موقع ہے بلکہ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے لیے اپنی مہارت دنیا کے سامنے پیش کرنے کا سنہری موقع بھی ہے۔ فخر زمان کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی کرکٹرز اب بھی بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی اہمیت اور قابلیت کا لوہا منوا رہے ہیں۔
یہاں پیش کی گئی خبریں دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع کی بنیاد پر ہیں۔ قارئین سے درخواست ہے کہ تازہ ترین معلومات کی تصدیق سرکاری نیوز ذرائع سے کریں۔