Advertisement

بابر اعظم کا عزم: ایشیا کپ سے ڈراپ ہونے کے بعد صبر اور واپسی کا وعدہ

پاکستان کرکٹ ہمیشہ سے اپنی غیر یقینی صورتحال، سلیکشن کے تنازعات اور کھلاڑیوں کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہی ہے۔ اس بار معاملہ پاکستان کے موجودہ دور کے سب سے بڑے بیٹسمین اور سابق کپتان بابر اعظم سے متعلق ہے۔ بابر اعظم نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ایشیا کپ کے لیے انہیں ٹیم سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی نے کیا ہے اور وہ اس فیصلے کو صبر کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس موقع کو اپنی فٹنس اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کریں گے اور بہت جلد ٹیم میں دوبارہ واپسی کریں گے۔

Advertisement

یہ بیان بابر اعظم کے مداحوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے جو مایوس تھے کہ آخر پاکستان ٹیم کا سب سے بڑا بیٹسمین بڑے ایونٹ سے باہر کیوں کیا گیا۔ آئیے اس سارے معاملے کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں۔

بابر اعظم اور پاکستان کرکٹ میں ان کا مقام

بابر اعظم کا شمار دنیا کے بہترین بلے بازوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے آغاز سے ہی شاندار بلے بازی کے ذریعے ناقدین کو متاثر کیا۔

  • انہوں نے تینوں فارمیٹس میں ریکارڈ توڑ اننگز کھیلیں۔
  • ان کی اوسط، تسلسل اور کلاس کی مثالیں پوری دنیا میں دی جاتی ہیں۔
  • وہ کئی سال تک پاکستان کے کپتان بھی رہے اور ٹیم کو بڑے ٹورنامنٹس میں قیادت دی۔

ایسے کھلاڑی کو ایشیا کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کا فیصلہ ظاہر ہے کہ مداحوں کے لیے حیران کن رہا۔

ایشیا کپ سے ڈراپ ہونا: پس منظر

سلیکشن کمیٹی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وہ ٹیم کے لیے نئے کمبی نیشنز آزمانا چاہتے ہیں اور بابر اعظم کو آرام دے رہے ہیں تاکہ وہ اپنی فٹنس اور فارم پر توجہ دے سکیں۔

ممکنہ وجوہات

  1. کارکردگی پر دباؤ: اگرچہ بابر اعظم کے اعدادوشمار شاندار ہیں لیکن کچھ میچز میں ان کی اننگز کو “سست” قرار دیا گیا۔
  2. ٹیم کمبی نیشن: کمیٹی شاید نئے بیٹسمینوں کو آزمانا چاہتی ہے تاکہ ورلڈ کپ یا دیگر بڑے ایونٹس کے لیے تیاری ہو سکے۔
  3. فٹنس ایشوز: بابر اعظم نے خود بھی تسلیم کیا کہ وہ اپنی فٹنس پر مزید محنت کرنا چاہتے ہیں۔

یہ فیصلہ وقتی طور پر متنازعہ تو ہے لیکن شاید طویل مدتی پلان کا حصہ ہو۔

Also read :قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت میں ایک اور بڑی تبدیلی کا امکان

بابر اعظم کا ردعمل: صبر اور عزم

بابر اعظم نے اپنے بیان میں کہا:

“سلیکشن کمیٹی نے جو فیصلہ کیا ہے میرے خلاف، ایشیاء کپ سے ڈراپ ہونے کی، اس پر صبر کرتا ہوں۔ اور انشاءاللہ میں کوشش کروں گا اور اپنی فٹنس پر پورا توجہ دوں گا اور ٹیم کو دوبارہ جوائن کروں گا۔”

یہ ردعمل ظاہر کرتا ہے کہ وہ نہ صرف ایک عظیم کھلاڑی ہیں بلکہ ایک مثبت سوچ رکھنے والے شخصیت بھی ہیں۔ انہوں نے اس فیصلے کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا بلکہ اسے اپنی بہتری کا موقع سمجھا۔

مداحوں کا ردعمل

پاکستانی عوام ہمیشہ اپنے اسٹارز کے ساتھ جڑے رہتے ہیں۔ بابر اعظم کے ڈراپ ہونے پر مداحوں کا ردعمل کچھ یوں رہا:

  • کئی مداحوں نے سلیکشن کمیٹی پر تنقید کی اور کہا کہ ٹیم کا سب سے اہم کھلاڑی کو ڈراپ کرنا غیر دانشمندانہ ہے۔
  • کچھ نے اسے سازش قرار دیا اور کہا کہ بابر کے خلاف “اندرونی لابیز” کام کر رہی ہیں۔
  • مگر کئی ماہرین کا ماننا ہے کہ بابر کے لیے آرام اور نئی توانائی کے ساتھ واپسی بہتر ثابت ہو گی۔

ماہرین کی رائے

کرکٹ ماہرین اور سابق کھلاڑیوں نے بابر اعظم کے معاملے پر مختلف رائے دی ہیں:

  • کچھ کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو آرام دینا اور نئے کھلاڑیوں کو آزمانا درست فیصلہ ہے۔
  • بعض ماہرین کا خیال ہے کہ بابر کے بغیر پاکستان بیٹنگ لائن کمزور نظر آئے گی۔
  • کئی سابق کھلاڑیوں نے بابر کے مثبت رویے کی تعریف کی اور کہا کہ یہی ان کے دوبارہ عروج کی وجہ بنے گا۔

بابر اعظم کی واپسی کے امکانات

بابر اعظم نے اپنی فٹنس اور کھیل پر فوکس کرنے کا اعلان کر کے اپنے مداحوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ جلد ہی ٹیم میں واپس آئیں گے۔ اگر وہ واقعی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کرتے ہیں تو نہ صرف ایشیا کپ بلکہ آنے والے ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی کامیابی کے لیے کلیدی کردار ادا کریں گے۔

ممکنہ فائدے

  • وہ زیادہ تازہ دم اور ذہنی طور پر مضبوط ہو کر آئیں گے۔
  • ٹیم کو ایک تجربہ کار کھلاڑی دوبارہ ملے گا۔
  • ان کا واپسی کا سفر ان کے مداحوں کے لیے بھی ایک بڑی خوشخبری ہو گی۔

بابر اعظم کا مستقبل

بابر اعظم اب اس مقام پر ہیں جہاں ان کی ہر کارکردگی اور ہر بیان خبروں میں آتا ہے۔ ان کا مستقبل نہ صرف ان کے کھیل بلکہ پاکستان کرکٹ کے لیے بھی بے حد اہم ہے۔

  • اگر وہ مزید دو تین سال اسی تسلسل سے کھیلتے ہیں تو وہ دنیا کے عظیم ترین بیٹسمینوں میں شمار ہوں گے۔
  • ان کے ریکارڈز اور ان کا رویہ نوجوان کرکٹرز کے لیے بھی مثال ہے۔

نتیجہ

ایشیا کپ سے بابر اعظم کا ڈراپ ہونا بظاہر ایک جھٹکا ضرور ہے لیکن ان کا مثبت رویہ اور صبر اس بات کی علامت ہے کہ وہ ایک بڑے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے یہ فیصلہ انا یا ضد کا معاملہ بنانے کے بجائے اسے اپنی بہتری کا موقع سمجھا۔

پاکستان کرکٹ کو ایسے ہی کھلاڑیوں کی ضرورت ہے جو نہ صرف میدان میں بہترین ہوں بلکہ میدان کے باہر بھی صبر، حوصلہ اور مثبت سوچ کا مظاہرہ کریں۔

مداحوں کو یقین رکھنا چاہیے کہ بابر اعظم بہت جلد پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر واپس آئیں گے اور اپنی بیٹنگ سے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیں گے۔

Leave a Comment