Advertisement

گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق احمد کا ویڈیو پیغام

حالیہ دنوں میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بنی ہے۔ فلسطینی عوام کی حمایت میں قائم گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد دنیا بھر سے شدید ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔ پاکستان میں جماعتِ اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد نے بھی ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے نہ صرف حملے کی مذمت کی بلکہ حکومتِ پاکستان اور عالمی برادری سے بھرپور کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Advertisement

گلوبل صمود فلوٹیلا کا پس منظر

گلوبل صمود فلوٹیلا ایک بین الاقوامی امن مشن ہے جو فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اس مشن کا مقصد غزہ کے محصور شہریوں تک امدادی سامان اور طبی سہولیات پہنچانا تھا۔ دنیا بھر سے انسانی حقوق کے کارکنان، صحافی اور مختلف ممالک کے نمائندے اس فلوٹیلا میں شامل تھے۔ تاہم، مشن کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے اور صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔

سینیٹر مشتاق احمد کا ردعمل

ویڈیو پیغام میں سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ فلوٹیلا پر حملہ دراصل عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام دہائیوں سے ظلم و بربریت کا سامنا کر رہے ہیں اور عالمی طاقتیں تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی حکومت کو اقوامِ متحدہ سمیت تمام عالمی پلیٹ فارمز پر بھرپور آواز بلند کرنی چاہیے۔ سینیٹر کا کہنا تھا:

“یہ صرف فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔ اگر آج ہم خاموش رہے تو کل یہ آگ اور جگہوں پر بھی پھیل سکتی ہے۔”

انسانی حقوق کی تنظیموں کی تشویش

سینیٹر کے بیان کے ساتھ ہی دنیا کی مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس واقعے پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امن مشنز کو نشانہ بنانا عالمی ضمیر کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ایسے اقدامات سے نہ صرف انسانی جانیں خطرے میں پڑتی ہیں بلکہ یہ دنیا میں انصاف اور امن کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔

پاکستان کا کردار اور ذمہ داریاں

پاکستان ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت کرتا آیا ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سفارتی سطح پر فوری اقدامات کرے اور دیگر مسلم ممالک کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ حکمتِ عملی اپنائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری خاموش رہتی ہے تو او آئی سی (تنظیم تعاون اسلامی) کو ہنگامی اجلاس بلا کر ایک واضح اور سخت لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے۔

Also read :کرپشن کیس میں سزا یافتہ 39 سالہ اسپنر آصف کی اچانک قومی ٹیم میں واپسی

عالمی ردِعمل اور میڈیا کی کوریج

عالمی میڈیا نے اس واقعے کو نمایاں طور پر رپورٹ کیا ہے۔ یورپی یونین، اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ فوری طور پر اس حملے کی تحقیقات کریں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں۔ تاہم تاحال کوئی واضح عملی اقدام نظر نہیں آیا۔

مستقبل کا لائحہ عمل

سینیٹر مشتاق احمد کے مطابق، اس طرح کے واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ دنیا میں انصاف اور انسانی حقوق کے لیے دوہرے معیار اپنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کے حق میں اپنی آواز بلند کریں اور مختلف پلیٹ فارمز پر شعور اجاگر کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک دنیا بھر کے لوگ متحد ہوکر ظالم کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے، اس طرح کے واقعات رک نہیں سکتے۔

نتیجہ

گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ یہ ایک ایسا لمحہ ہے جو پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد کا ویڈیو پیغام پاکستانی عوام کے جذبات کی نمائندگی کرتا ہے اور اس امر کی یاد دہانی بھی کراتا ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی محض ایک مذہبی یا سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے۔
اب یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حملوں کو روکا جا سکے اور بے گناہ انسانوں کی جانیں محفوظ رہ سکیں۔


Disclaimer:

یہ خبر دستیاب رپورٹس اور مستند ذرائع پر مبنی ہے۔ قارئین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ تازہ ترین معلومات کے لیے سرکاری اور معتبر نیوز چینلز سے رجوع کریں۔

Leave a Comment