ایشیا کپ 2025 کے سپر فور مرحلے میں آج پاکستان اور سری لنکا کا اہم میچ ہے، جس کا انعقاد ابوظبی میں ہوگا۔ یہ میچ پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے سات بجے شروع ہوگا۔ گرین شرٹس کے لیے یہ مہمہ انتہائی اہم ہے کیونکہ کامیابی کے بغیر فائنل تک رسائی مشکل ہو جائے گی، اور کسی بھی شکست کی صورت میں ان کا سفر ایونٹ سے باہر ہونے تک جا سکتا ہے۔
گذشتہ کارکردگیاں اور موجودہ صورتِ حال
- سری لنکا کے خلاف گزشتہ چھ سالوں میں پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پانچ میچز کھیلے، جن میں سے ایک بھی فتح حاصل نہ ہو سکی۔
- البتہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستان کی کارکردگی بہتر رہی ہے۔ یو اے ای میں کھیلے گئے سات میچز میں سے پاکستان نے چار میچز جیتے ہیں۔
- پاکستان نے سپر فور کا پہلا میچ بھارت کے خلاف ہارا تھا، اور سری لنکا کو بنگلہ دیش کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
“آؤٹ” اور “ان” — متوقع تبدیلیاں
میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی ٹیم میں ایک کلیدی تبدیلی متوقع ہے:
- آؤٹ: حسین طلعت کو ممکنہ طور پر سری لنکا کے خلاف ٹیم میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
- ان: حسن نواز کی واپسی ممکن ہے، انہیں موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنی صلاحیتیں ثابت کریں۔
دونوں کھلاڑیوں کا موازنہ:
کھلاڑی | میچز | کل رنز | بہترین سکور | موجودہ فارم |
---|---|---|---|---|
حسین طلعت | تقریباً 20-22 میچز | ~405 رنز | 63 | ایشیا کپ میں کم رنز بنائے ہیں؛ بھارت کے خلاف 11 گیندوں پر 10 رنز و |
حسن نواز | تقریباً 22 میچز | ~449 رنز | 105* ناٹ | ابھی تک ایشیا کپ میں خاطر خواہ کارکردگی نہیں دی، کم رنز بنائے ہیں |
ٹیم کی روانگی اور تیاری
- پاکستانی ٹیم دبئی سے ابوظبی پہنچ چکی ہے جہاں وہ کل سری لنکا کے خلاف میدان میں اترے گی۔
- آمد کے بعد کھلاڑیوں نے آرام کیا، جبکہ کچھ نے جم میں انفرادی طور پر ٹریننگ جاری رکھی۔
- کپتانی کی ذمہ داری سلمان آغا پر ہے، جنہوں نے کہا ہے کہ ٹیم تمام پہلوؤں میں بہتر کارکردگی پیش کرنا چاہتی ہے—بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سبھی میں۔
Also read :نشرہ سندھو کا تاریخی کارنامہ: کئی ریکارڈز اپنے نام کیے، وکٹوں پر “6” کا اشارہ بھی کیا
اہم نکات جو میچ کے دوران زیر غور رہیں گے
- اوپننگ کا آغاز: بیٹنگ لائن کا تاثر بنا کہ وہ بہتر آغاز دے سکے گی یا نہیں، خاص کر جبکہ سری لنکا عموماً سخت آغاز کرتی ہے۔
- بولنگ میں وارکی صلاحیت: پاکستان کو بولنگ کے حوالے سے سری لنکا کے بیٹسمینوں کو قابو کرنا ہوگا، خاص طور پر مڈ اور لیٹ بیٹسمین کی ذمہ داریاں۔
- پریشر کا منظم استعمال: یہ میچ جیتنا پاکستان کے لئے ضروری ہے، تو دباؤ میں کارکردگی بہت معنی رکھے گی۔
- اسٹریٹجک تبدیلیاں: جیسے کہ حسین طلعت اور حسن نواز کا متوقع تبادلہ، وہ بیٹنگ آرڈر اور پلئیر لائن اپ میں دوسرے ممکنہ تغیرات۔
نتیجہ خیز توقعات
اگر پاکستان اپنا بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں مستحکم کارکردگی پیش کرے، تو سری لنکا کو شکست دینے کے کافی امکانات ہیں۔ تاہم، اگر اوپننگ میں کمی، بولنگ کنٹرول نہ ہونے یا پریشر سے نمٹنے میں ناکامی ہوئی، تو صورتِ حال مشکل ہو سکتی ہے۔
یہ میچ پاکستان کے لئے ایک آزمائش کی طرح ہے: فتح انہیں فائنل کی دوڑ میں رکھے گی، جبکہ شکست نہ صرف امیدوں پر سوالیہ نشان لگائے گی بلکہ ان کی بقا پر بھی اثر ڈالے گی۔