Advertisement

ایشیا کپ میں بھی بہترین کارکردگی کی امید ہے: محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر، محسن نقوی نے ایشیا کپ 2025 سے قبل قومی ٹیم کے لیے امید اور اعتماد کا بھرپور اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان ٹیم نے حالیہ عرصے میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے، اور اگر یہی فارم برقرار رہا تو ایشیا کپ میں بھی ٹیم سب کو حیران کر دے گی۔

Advertisement

حالیہ فتوحات اور ٹیم کی فارم

پاکستان نے حال ہی میں شیخ زید اسپورٹس کمپلیکس، شارجہ میں کھیلی جانے والی تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ اس سیریز میں قومی ٹیم نے جارحانہ کرکٹ کھیلتے ہوئے فائنل جیتا اور اپنی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کیا۔

محسن نقوی نے اس کامیابی پر ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا:
“یہ ایک نیا مگر باصلاحیت اسکواڈ ہے، جو بے خوف اور جارحانہ کرکٹ کھیل رہا ہے۔ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی قیادت میں ٹیم نے 14 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں سے 10 میں کامیابی حاصل کی ہے، جو ایک شاندار ریکارڈ ہے۔”

یہ بیان ٹیم کی فارم پر اعتماد کا مظہر ہے اور آنے والے بڑے ٹورنامنٹ کے لیے حوصلہ افزا ہے۔

ایشیا کپ 2025 کا تناظر

ایشیا کپ 2025 کا انعقاد 9 ستمبر سے متحدہ عرب امارات میں ہونے جا رہا ہے۔ ٹورنامنٹ کے میچز دبئی اور ابوظہبی میں ہوں گے۔ سیاسی اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان میچز نیوٹرل مقام پر ہوں۔

یہ ٹورنامنٹ نہ صرف ایشیائی ٹیموں کے درمیان مسابقتی ماحول پیدا کرتا ہے بلکہ ورلڈ کپ 2026 کی تیاریوں کے لیے بھی ریہرسل کا کردار ادا کرے گا۔

محسن نقوی کی اپیل: اعتماد اور حمایت

محسن نقوی نے عوام اور ناقدین سے اپیل کی کہ ٹیم پر بھروسہ کریں اور موجودہ فارم کے دوران غیر ضروری تنقید سے گریز کریں۔ ان کے بقول:
“برسوں سے قابل اعتماد ٹیم ورک اور مسلسل فتح ملی ہے۔ آئیے ہم سب اپنے کھلاڑیوں، کوچز اور سیلیکٹرز پر مکمل اعتماد کریں—تجزیہ اور تنقید اس دوران ترک کر دیں۔”

یہ اپیل ظاہر کرتی ہے کہ پی سی بی چاہتا ہے کہ ٹیم پرسکون ماحول میں اپنی تیاریوں پر توجہ دے، اور عوامی اعتماد کھلاڑیوں کے حوصلے کو مزید بلند کرے۔

قومی ٹیم کی موجودہ صورتحال

کھلاڑیوں کی فارم

  • آل راؤنڈر محمد نواز کی آل راؤنڈ پرفارمنس حالیہ سیریز میں سب سے نمایاں رہی۔
  • نوجوان کھلاڑیوں نے اعتماد کے ساتھ کھیل پیش کیا اور بیٹنگ و بولنگ دونوں شعبوں میں تسلسل دکھایا۔
  • فیلڈنگ میں بھی واضح بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔

ٹیم کا مورال

فتح نے ٹیم کے حوصلے کو نئی توانائی دی ہے۔ شارجہ میں جیت کے بعد ڈریسنگ روم کا ماحول مثبت ہے اور کھلاڑی ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہیں۔

Also read :شعیب اختر گلوبل سیلیبرٹی لیگ کے ایمبیسیڈر اور وقار یونس آئیکون مقرر

کوچنگ اور قیادت

ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی قیادت میں ٹیم کی حکمت عملی جارحانہ مگر متوازن نظر آ رہی ہے۔ نقوی نے بھی کوچ اور سلیکٹرز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیم مستقبل قریب میں بڑی کامیابیاں سمیٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ایشیا کپ کے امکانات

پاکستانی ٹیم اگر اپنی موجودہ فارم برقرار رکھے تو ایشیا کپ میں بڑا دعویدار بن سکتی ہے۔

مضبوط پہلو

  • جارحانہ بیٹنگ لائن اپ
  • اسپنرز اور آل راؤنڈرز کی موجودگی
  • نوجوانوں کی توانائی اور سینیئرز کا تجربہ

چیلنجز

  • بھارت اور سری لنکا جیسی ٹیموں کے خلاف دباؤ کا مقابلہ کرنا
  • نیوٹرل مقام پر پچ کنڈیشنز کے مطابق فوری ایڈجسٹمنٹ
  • دبئی اور ابوظہبی کی گرمی اور فٹنس کے مسائل

عوامی توقعات

پاکستانی عوام ہمیشہ سے کرکٹ سے گہری محبت رکھتے ہیں۔ حالیہ فتوحات کے بعد عوامی توقعات مزید بڑھ گئی ہیں۔ شائقین چاہتے ہیں کہ ٹیم صرف میچ نہ جیتے بلکہ جارحانہ کرکٹ کھیل کر دنیا کو متاثر کرے۔

نان بائیز اور کرکٹ کے پرانے شائقین بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ وہ لمحہ ہے جب ٹیم کو ہر طرف سے مکمل حمایت دی جائے تاکہ ایشیا کپ میں بہترین نتائج ممکن ہو سکیں۔

محسن نقوی کی حیثیت اور کردار

یہ بھی اہم ہے کہ محسن نقوی حال ہی میں ایشین کرکٹ کونسل (ACC) کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ اس عہدے کے باعث ان پر اضافی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ ان کے فیصلے اور بیانات اب صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ایشیائی کرکٹ کی مجموعی سمت پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔

ان کا بیان دراصل یہ پیغام بھی دیتا ہے کہ ایشیائی کرکٹ کا مستقبل نوجوان کھلاڑیوں اور جارحانہ ٹیموں کے ہاتھوں میں ہے، اور پاکستان اس میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

نتیجہ

محسن نقوی کے بیان اور قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان ایشیا کپ 2025 میں مضبوط دعویدار کی حیثیت سے اترے گا۔ ٹیم کے پاس فارم، اعتماد، اور صلاحیت موجود ہے۔

البتہ اصل چیلنج یہی ہوگا کہ کھلاڑی دباؤ برداشت کریں، اپنی فٹنس برقرار رکھیں اور تسلسل کے ساتھ جارحانہ کھیل پیش کریں۔ عوام اور بورڈ کی حمایت کے ساتھ، پاکستان واقعی ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی دکھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

Leave a Comment