پاکستان کرکٹ ہمیشہ سے ہی شائقین کے دلوں کی دھڑکن رہی ہے۔ ہر ٹورنامنٹ کے آغاز سے پہلے ٹیم کی سلیکشن پر نہ صرف ملک کے اندر بلکہ دنیا بھر میں مقیم کرکٹ شائقین کی نظریں جمی ہوتی ہیں۔ ایشیا کپ 2025 کے قریب آتے ہی پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن ایک بار پھر شدید بحث کا موضوع بن چکی ہے، اور اس مرتبہ معاملہ دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار کیے جانے والے بابر اعظم کی ٹیم میں شمولیت پر اٹک گیا ہے۔
بابر اعظم کی موجودہ حیثیت
بابر اعظم نے گزشتہ چند برسوں میں اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے خود کو دنیا کے صفِ اول کے بلے بازوں میں شامل کرایا ہے۔ ان کے بلے سے نکلی اننگز نے پاکستان کو کئی اہم فتوحات دلائیں۔ چاہے وہ ٹی ٹوئنٹی ہو، ون ڈے یا ٹیسٹ کرکٹ، بابر نے اپنی کلاس اور مستقل مزاجی سے دنیا کو متاثر کیا۔ تاہم حالیہ چند ماہ میں ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کے فیصلوں نے ان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا تھا۔
سلیکشن کمیٹی دباؤ میں کیوں؟
ذرائع کے مطابق، سلیکشن کمیٹی اس وقت شدید تنقید کی زد میں ہے۔ شائقین، ماہرینِ کرکٹ اور سابقہ کرکٹرز کا ماننا ہے کہ بابر اعظم جیسے کھلاڑی کو ٹیم سے باہر رکھنے کا فیصلہ کسی صورت درست نہیں۔ عوامی دباؤ اور ماہرین کی آراء نے سلیکشن کمیٹی کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ ایشیا کپ کے اسکواڈ کے لیے بابر اعظم کی واپسی پر غور کرے۔
- بعض تجزیہ کاروں کے مطابق بابر کو ٹیم سے باہر رکھنے کا فیصلہ زیادہ تر انتظامی اختلافات اور حکمتِ عملی کے جھگڑوں کا نتیجہ تھا۔
- کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ٹیم کو نئے ٹیلنٹ کو آگے لانے کے لیے موقع دیا گیا، لیکن اس دوران تجربہ کار کھلاڑیوں کو نظرانداز کرنا بڑی غلطی ثابت ہو سکتی ہے۔
ایشیا کپ اور بابر اعظم کی اہمیت
ایشیا کپ ہمیشہ سے ہی ایک بڑا ٹورنامنٹ رہا ہے جہاں پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان جیسی ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف سخت مقابلہ کرتی ہیں۔ ایسے میں پاکستان جیسی ٹیم کے لیے بابر اعظم جیسے تجربہ کار اور اعتماد سے بھرپور بلے باز کی شمولیت بے حد ضروری ہے۔
- بھارت کے خلاف میچز میں بابر کا ریکارڈ اگرچہ ملا جلا رہا ہے، لیکن بڑے پلیئر ہمیشہ دباؤ میں بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں۔
- بابر کی موجودگی بیٹنگ لائن اپ کو نہ صرف استحکام دیتی ہے بلکہ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بھی رہنمائی کا ذریعہ بنتی ہے۔
عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر بابر اعظم کی واپسی کا موضوع دنوں سے ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔ لاکھوں کرکٹ مداح مطالبہ کر رہے ہیں کہ بابر کو ایشیا کپ کے اسکواڈ میں شامل کیا جائے۔
- کچھ شائقین کا کہنا ہے کہ بابر کے بغیر پاکستان ٹیم ادھوری ہے۔
- سابقہ کرکٹرز جیسے وسیم اکرم، شعیب اختر اور محمد یوسف نے بھی بارہا بابر اعظم کی کلاس کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ ان کی شمولیت ٹیم کی ضرورت ہے۔
بابر اعظم کی فارم اور فٹنس
بابر کی فارم کو لے کر بھی بحث جاری ہے۔ پچھلے چند سیریز میں ان کی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ ضرور آیا لیکن مجموعی طور پر ان کے اعداد و شمار اب بھی دنیا کے بہترین بلے بازوں کے برابر ہیں۔
- ون ڈے میں ان کی اوسط 50 سے اوپر ہے۔
- ٹی ٹوئنٹی میں ان کا اسٹرائیک ریٹ اور ففٹیز کا تناسب دنیا کے کئی بڑے بلے بازوں سے بہتر ہے۔
- بابر نے اپنی فٹنس پر بھی بھرپور محنت کی ہے اور وہ خود کو ہر فارمیٹ کے لیے تیار بتاتے ہیں۔
سلیکشن کمیٹی کا مخمصہ
کمیٹی اس وقت دو بڑے فیصلوں کے بیچ پھنسی ہوئی ہے:
- نئے کھلاڑیوں کو آگے لانے کا موقع دینا تاکہ مستقبل کی ٹیم تیار ہو۔
- تجربہ کار بابر اعظم کو واپس لانا تاکہ ایشیا کپ جیسے بڑے ایونٹ میں بیٹنگ لائن اپ کو مضبوط بنایا جا سکے۔
یہی وجہ ہے کہ کمیٹی آج کل سخت مشاورت میں مصروف ہے اور ہر پہلو کا جائزہ لے رہی ہے۔
Also read : سلمان آغا اور ابرار احمد کی شاندار پیش رفت: آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں نمایاں اضافہ
بابر کی قیادت پر بھی سوالات
یاد رہے کہ بابر اعظم کو ماضی میں کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے پر بھی شدید تنقید ہوئی تھی۔ بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ انتظامیہ نے ان پر بلاوجہ دباؤ ڈالا اور ٹیم کے مسائل کا ذمے دار انہیں ٹھہرایا۔ اب ایشیا کپ کے قریب آتے ہوئے بابر کی بطور کھلاڑی واپسی پر غور کیا جا رہا ہے، لیکن سوال یہ بھی ہے کہ کیا انہیں دوبارہ قیادت دی جائے گی یا نہیں۔
ایشیا کپ میں بابر کی شمولیت کے ممکنہ اثرات
اگر بابر اعظم اسکواڈ میں شامل ہوتے ہیں تو اس کے کئی مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں:
- بیٹنگ لائن اپ میں استحکام اور اعتماد پیدا ہوگا۔
- نوجوان کھلاڑیوں کو بابر جیسے سینئر کی سرپرستی ملے گی۔
- ٹیم مینجمنٹ پر موجود دباؤ بھی کسی حد تک کم ہو جائے گا۔
- پاکستان کے جیتنے کے امکانات میں اضافہ ہوگا۔
شائقین کی توقعات
شائقین کی نظریں اب سلیکشن کمیٹی کے فیصلے پر ہیں۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان ایک مضبوط ٹیم کے ساتھ میدان میں اترے۔ ان کے نزدیک بابر اعظم کی شمولیت صرف ایک کھلاڑی کا اضافہ نہیں بلکہ ٹیم کی بقا اور کامیابی کی ضمانت ہے
بابر اعظم کی ٹیم میں شمولیت کا امکان پاکستانی کرکٹ کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایشیا کپ جیسے بڑے ایونٹ کے لیے بابر کی واپسی نہ صرف بیٹنگ لائن اپ کو مضبوط کرے گی بلکہ ٹیم کو ایک نئے عزم اور اعتماد کے ساتھ میدان میں اتارے گی۔ سلیکشن کمیٹی اس وقت دباؤ میں ہے اور عوامی توقعات آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کمیٹی کیا فیصلہ کرتی ہے اور کیا بابر اعظم ایک بار پھر اپنی بلے بازی کے ذریعے پاکستان کو ایشیا کپ میں فتح کی جانب لے جا پاتے ہیں یا نہیں۔