کرکٹ پاکستان کا وہ کھیل ہے جس نے ہمیشہ عوام کے دلوں میں خاص جگہ بنائی ہے۔ جب بھی پاکستان کرکٹ ٹیم میدان میں اترتی ہے تو کروڑوں دل اس کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہی ہیروز میں ایک نام ہے بابر اعظم کا، جو نہ صرف پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں بلکہ دنیا بھر میں ایک عظیم بلے باز کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ بابر اعظم نے اپنی محنت، لگن اور مستقل مزاجی کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں وہ مقام بنایا ہے جس کا خواب ہر کھلاڑی دیکھتا ہے۔ برسوں تک وہ آئی سی سی رینکنگ میں نمبر ون بیٹسمین رہے، اور یہ اعزاز پاکستان کے نام کیا۔
تاہم، یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ جہاں دنیا ان کی صلاحیتوں کی معترف ہے، وہیں پاکستان میں ان کے اپنے ہی کچھ لوگ انہیں نشانہ بناتے ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف بابر اعظم کے لیے دکھ کا باعث ہے بلکہ ان مداحوں کے لیے بھی افسوسناک ہے جو اپنے ہیرو کو عزت اور سپورٹ ملتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
بابر اعظم کی شاندار کارکردگی
بابر اعظم کی کرکٹ کیریئر پر اگر نظر ڈالی جائے تو یہ سفر کسی خواب سے کم نہیں۔ انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں انٹری دی تو اپنے اسٹائل، تکنیک اور بیٹنگ کے معیار سے سب کو متاثر کیا۔ چند سالوں میں وہ پاکستان کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں شامل ہو گئے۔
- آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں طویل عرصے تک وہ دنیا کے نمبر ون بیٹسمین رہے۔
- ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی ان کی کارکردگی مثالی رہی، جتنے رنز انہوں نے اس فارمیٹ میں بنائے وہ کسی اور پاکستانی کھلاڑی کے حصے میں نہیں آئے۔
- ٹیسٹ کرکٹ میں بھی بابر نے اپنی کلاس کا لوہا منوایا، مشکل وکٹوں پر کھیل کر پاکستان کے لیے بڑی اننگز کھیلی۔
آج بابر اعظم کو دنیا کے بہترین بیٹسمینوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے اور یہ سب ان کی محنت اور عزم کا نتیجہ ہے۔
Also read :کینسر سے بچاؤ کی مفت ویکسین فراہمی کا اعلان — عوام کے لیے خوشخبری یا سیاسی حربہ؟
ہر فارمیٹ میں سب سے زیادہ رنز
یہ بات کسی اعزاز سے کم نہیں کہ بابر اعظم پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے، ٹی ٹوئنٹی) میں اپنی کارکردگی کا لوہا منوایا۔ وہ پاکستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین ہیں، اور یہ اعزاز اس بات کی علامت ہے کہ وہ صرف ایک فارمیٹ کے کھلاڑی نہیں بلکہ ہمہ جہت بیٹسمین ہیں۔
دنیا کی تعریف، ملک میں تنقید
دنیا بھر کے سابق اور موجودہ کرکٹرز بابر اعظم کو سراہتے ہیں۔ بھارت کے معروف کرکٹرز، آسٹریلیا کے ماہرین اور انگلینڈ کے تبصرہ نگار سب بابر کی کلاس، شاٹس کی خوبصورتی اور مستقل مزاجی کو مانتے ہیں۔ آئی سی سی اور دیگر عالمی ادارے بھی ان کی کارکردگی کو تسلیم کرتے ہیں۔
مگر افسوس کہ پاکستان میں کچھ حلقے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ کبھی ان کی کپتانی پر سوال اٹھائے جاتے ہیں، کبھی ان کی بیٹنگ پر غیر ضروری تبصرے کیے جاتے ہیں، اور کبھی میڈیا میں انہیں غیر منصفانہ طور پر ہدف بنایا جاتا ہے۔ یہ صورتحال ان مداحوں کے لیے بھی اذیت ناک ہے جو جانتے ہیں کہ بابر نے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا ہے۔
تنقید اور رویے کا دکھ
یہ رویہ کہ اپنے ہی ملک کے لوگ ایک ایسے ہیرو کو سپورٹ کرنے کے بجائے نشانہ بنائیں، بابر اعظم کے لیے بھی یقینی طور پر سب سے بڑا دکھ ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب کھلاڑیوں کو حوصلہ افزائی اور پیار کی ضرورت ہوتی ہے، ہمارے ہاں تنقید اور مخالفت کو ترجیح دی جاتی ہے۔
یہی وہ رویہ ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ:
“دنیا بابر کو مانتی ہے مگر اپنے ہی لوگ اس پر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔”
یہ رویہ نہ صرف بابر کے حوصلے پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ آنے والے نوجوان کرکٹرز کے لیے بھی منفی پیغام دیتا ہے کہ چاہے آپ کتنا بھی اچھا کھیل لیں، آپ کو اپنے ہی ملک میں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
بابر اعظم کی ثابت قدمی
ان سب مخالفتوں اور تنقید کے باوجود بابر اعظم نے ہمیشہ صبر اور حوصلے کا مظاہرہ کیا۔ وہ میدان میں اپنی کارکردگی کے ذریعے جواب دیتے ہیں، نہ کہ لفظی جنگ کے ذریعے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی وہ لاکھوں نوجوانوں کے ہیرو ہیں اور پاکستان کے لیے امید کی کرن سمجھے جاتے ہیں۔
بابر کی بیٹنگ میں وہ اعتماد اور سکون ہے جو دنیا کے بڑے بڑے بیٹسمینوں میں نظر آتا ہے۔ ان کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ محنت اور لگن کے ذریعے سب کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے، چاہے راستے میں کتنی ہی رکاوٹیں کیوں نہ ہوں۔
بابر اعظم کا پیغام
بابر اعظم کے مداحوں کے مطابق وہ ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ “میری کوشش ہے کہ میں اپنی کارکردگی سے پاکستان کا نام روشن کروں۔” یہ جملہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ ذاتی شہرت کے بجائے قومی فخر کے لیے کھیلتے ہیں۔ یہی جذبہ انہیں دوسروں سے منفرد بناتا ہے۔
نتیجہ
بابر اعظم آج پاکستان کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹار ہیں۔ انہوں نے اپنی انتھک محنت اور شاندار کارکردگی سے دنیا کو متاثر کیا ہے۔ وہ پاکستان کا فخر ہیں، مگر یہ افسوس ناک حقیقت ہے کہ اپنے ہی ملک کے کچھ لوگ ان کی قدر نہیں کرتے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم بابر جیسے ہیروز کو پہچانیں، ان کی حوصلہ افزائی کریں اور انہیں وہ عزت دیں جس کے وہ مستحق ہیں۔ کیونکہ آخرکار یہی کھلاڑی پاکستان کا نام دنیا میں روشن کرتے ہیں۔
بابر اعظم نے برسوں آئی سی سی رینکنگ میں نمبر ون رہ کر پاکستان کو فخر سے سر بلند کیا۔ وہ ہر فارمیٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ دنیا ان کی صلاحیتوں کو مانتی ہے مگر پاکستان میں کچھ لوگ انہیں نشانہ بناتے ہیں، جو بابر اور ان کے مداحوں کے لیے سب سے زیادہ دکھ کی بات ہے۔