لندن/کراؤڈ کٹنگ رپورٹ (6 اگست 2025) – جنگ گروپ کی قید کی دھمکیوں، تشدد اور نسل پرستانہ الفاظ پر مشتمل ایک ہولناک واقعہ میں، ایک پاکستانی شہری سلمان افتخار کو انگلینڈ کی عدالت نے ڈیڑھ سال (۱۵ ماہ) کی سزا سنا دی ہے۔ یہ واقعہ فروری 2023 میں ویجنٹ اٹلانٹک کی فلائٹ لندن سے لاہور کے درمیان پیش آیا، جس کے نتیجے میں متاثرہ ایئر ہوسٹس انج ویلس نے نہ صرف شدید ذہنی اذیت کا سامنا کیا بلکہ ایک طویل مدت کے لیے پیشہ ورانہ زندگی سے بھی دور رہنا پڑا۔
۱٫ واقعہ کی تفصیلات
- تاریخ اور فلائٹ
واقعہ 7 فروری 2023 کو لندن ہیڈرو سے لاہور جانے والی ویجنٹ اٹلانٹک کی فلائٹ کے دوران پیش آیا ۔ سلمان افتخار، جو ایک خوشحال مسلمان کاروباری شخصیت ہیں، فیملی سمیت پہلے درجے کی نشست پر سفر کر رہے تھے۔ - نشہ آور صورتحال اور رویہ
فلائٹ کے دوران سلمان افتخار نے غیرمعمولی مقدار میں چیمپین کا استعمال کیا، خود سے آئس اٹھایا، اور جب کمرہ عمل نے ان کی حرکتوں پر اعتراض کیا تو حالات بگڑ گئے۔ انہوں نے عملے پر ٹائرڈ الفاظ استعمال کیے، جیسے کہ “Don’t tell me what to do” ۔ - نسل پرستانہ اشارے اور طنزور دھمکیاں
انہوں نے ایئر ہوسٹس انج ویلس کو نازیبا اور نسلی امتیازی اصطلاحات سے مخاطب کیا:
“You called me a P*ki in front of everybody,” اور بعد ازاں، “You will be dragged by your hair from your room and gang‑raped and set on fire” ۔
انہوں نے ہوٹل کا رہنڈ دسکر نمبر بھی بتایا، جس سے واضح ہوا کہ انہوں نے عملے پر فزیکی خطرہ ڈالنے کے نیت سے کوشش کی تھی ۔
۲٫ متاثرہ کی پیشہ ورانہ اور نفسیاتی حالت
- اینج ویلس کا بیان
انج ویلس نے ایک متاثرہ بیانیے میں کہا کہ 37 سالہ فضائی خدمات میں یہ واقعہ ان کی زندگی کا سب سے المناک لمحہ تھا۔
“Never in my entire career flying for 37 years … this incident has broken me” ۔ - sabbatical leave
اس وقعہ کے باعث انہوں نے 14 مہینوں کی چھٹی لی، جب کہ ان کی طویل مدتی خدمات کے باوجود ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی اور وہ طویل مدت کے لیے کام سے غیر حاضر رہیں۔
Also read : آزادی اظہار کا غلط استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا: پی ٹی اے کی سخت وارننگ
۳٫ قانونی کارروائی
- گرفتاری اور مقدمہ
سلمان افتخار کو مارچ 2024 میں، تقریباً ایک سال بعد ان کے انگلش گھر سے گرفتار کیا گیا۔ عدالت میں انہوں نے قتل کی دھمکیوں، جنسی اور نسلی زیادتی کی دھمکیوں کا اعتراف کیا، مگر جسمانی حملے کا الزام نہیں مانا گیا۔ - سابقہ ریکارڈ
عدالت نے ان کی گزشتہ سزاواریاں بھی نوٹ کیں جن میں مشترکہ حملہ اور نشے سے گاڑی چلانا شامل ہیں؛ مجموعی طور پر 15 مقدمات پر مبنی سابقہ ریکارڈ ان کے خلاف فیصلہ میں اثرانداز ہوا۔ - قانونی دفاعی دلائل
ان کے وکیل نے دلائل دیے کہ واقعہ کے وقت افتخار “amnesia blood loss” کا شکار تھے اور طویل مدتی منشیات اور شراب کے استعمال کا شکار ہیں، جس سے ان کے رویے کی شدت بڑھی ہوئی تھی ۔ - سزا
عدالت نے انہیں آروچی شدید دھمکیوں، جنسی اور نسل پرستانہ ہراسگی کی بنیاد پر 15 ماہ قید سنائی۔ سزا برقرار رہتے ہوئے، یہ فیصلہ انگلش عدالت کے زیرو ٹالرنس پالیسیاں کے عکاس ہے جو فضائی عملے کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرتی ہیں۔
۴٫ سماجی اور قانونی پیغام
ا) فضائی عملہ تحفظ
یہ مقدمہ واضح کرتا ہے کہ مسافر ایئر ہوسٹس یا عملے کے خلاف تشدد یا دھمکی کا استعمال ایک سنگین جرائم شمار کیا جائے گا، اور فضائی کمپنیوں بشمول ویجنٹ اٹلانٹک نے کہا ہے کہ وہ عملے کو ہر صورت محفوظ رکھنے کے لیے سخت اقدامات کرنے میں یقین رکھتی ہے۔
ب) ذہنی اور نفسیاتی اثرات
یہ واقعہ آنکھ کھولنے والا ہے کہ کمرہ عمل کے پاس مسافر کے غیر قانونی اور توہین آمیز رویے کے بعد متاثرہ کو کتنی بڑی ذہنی صدمہ لاحق ہوسکتا ہے۔ انج ویلس کا 14 مہینے طویل دورانیے تک کام سے دور رہنا اس بات کا ثبوت ہے کہ الفاظ اور دھمکیوں کا جسمانی اثر بھی شدید ہو سکتا ہے۔
ج) قانونی سبق
عدالت نے واضح کر دیا کہ ایسی صورت میں جہاں نفرت، تشدد اور جنس پر مبنی کمپلائنٹس سامنے آئیں، تو سزا سخت ہو سکتی ہے اور ملزم کا سابقہ ریکارڈ بھی فیصلہ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
د) نشے اور اس میں زیادتی
واقعہ اس بات کی مثال بن گیا کہ منشیات اور شراب کا استعمال انسان کو یک دم غیر منطقی اور خطرناک بنا دیتا ہے۔ اس سلسلے میں عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ افتخار طویل عرصے سے ان مسائل کا شکار رہے ہیں، لیکن ان کا علاج نہ کروانے نے صورتحال کو خراب کیا۔
۵٫ نتیجہ
یہ مقدمہ ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ:
- فضائی سفر کے دوران کارکنوں کا احترام لازمی ہے۔ عملے کی عزت کی خلاف ورزی نہ صرف اخلاقی اعتبار سے غلط ہے بلکہ قانونی طور پر سنگین نتائج بھی رکھتی ہے۔
- نسل پرستانہ اور جنسی دھمکیاں بالکل ناقابل برداشت ہیں۔ کسی بھی مسافر کا ایسی زبان استعمال کرنا، خاص طور پر جب یہ تهدیدیں جسمانی نقصان کی بھی ہوں، عدالتوں کی نظر میں سخت جرم ہے۔
- منشیات اور نشہ آور مشروبات کے ناجائز استعمال مسافر کو خطرناک حدوں تک لے جا سکتا ہے، اور ایسے حالات میں دیگر مسافروں اور عملے کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
- متاثرہ افراد کی حفاظت اور انصاف ضروری ہے: انج ویلس کی طرح متاثرہ کارکنوں کو ذہنی اور طبی معاونت دی جانی چاہیے تاکہ وہ دوبارہ اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں ثابت قدم رہ سکیں۔
۶٫ خلاصہ
یہ ہے اس افسوسناک واقعہ کی مکمل کہانی:
- فلائٹ: ویجنٹ اٹلانٹک لندن سے لاہور کے درمیان
- مسافر: سلمان افتخار، 37 سالہ پاکستانی نژاد بزنس مین
- واقعہ: فروری 2023 میں ذاتی طور پر شراب نوشی کے نتیجے میں فضائی عملے پر تشدد آمیز اور نفرت انگیز دھمکیاں
- متاثرہ ایئر ہوسٹس: انج ویلس، 37 سالہ کیریئر پر عملے کی حفاظت کرتے ہوئے 14 مہینے تک کام سے غیر حاضر
- گرفتاری: مارچ 2024 میں انگلینڈ میں
- سزا: 15 ماہ قید برائے دھمکیاں، نسل پرستی، جنسی ہراسگی
- پیغام: فضائی خدمات میں کارکنوں کا احترام، ذاتی حدود کی اہمیت، اور عدالتوں کی منظور شدہ سخت سزا کے پیچھے اصول
یہ واقعہ عالمی سطح پر ایئر ہوسٹس اور دیگر فضائی عملے کے حقوق اور تحفظ پر روشنی ڈالنے والا ایک اہم مقدمہ ہے۔ اس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ عدالتیں ایسے رویوں کے خلاف سخت موقف اختیار کر رہی ہیں، اور اس طرح کے معاملات میں انصاف اور متاثرہ کارکنوں کی بحالی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔