دنیا بھر میں کینسر کے بڑھتے ہوئے واقعات نے صحت کے عالمی منظر نامے پر سنگین اثرات مرتب کیے ہیں۔ حال ہی میں شائع ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کینسر، خصوصاً آنتوں (کلوریکٹل) کینسر کی تیزی سے پھیلنے کی اہم وجہ دریافت کی گئی ہے، جس کے تعلق میں موٹاپا مرکزی کردار ادا کر رہا ہے ۔ ذیل میں ایک مفصل مضمون پیش کیا جا رہا ہے جس میں تحقیق کی بنیاد، نتائج اور مستقبل کی حکمت عملی بیان کی گئی ہے۔
- کینسر ایک ایسا مرض ہے جو سالانہ لاکھوں اموات کا سبب بنتا ہے اور اب تیز رفتاری سے پھیل رہا ہے۔
- نوجوان نسل میں بھی کینسر کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر آنتوں کے کینسر میں ۔
- حالیہ تحقیق میں موٹاپے کو اس تیزی سے پھیلنے کی اہم وجہ قرار دیا گیا ہے۔
تحقیق کا پس منظر اور طریقہ کار
- یہ تحقیق جرنل جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئی۔ اس میں مختلف ممالک کے صحتیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا ۔
- خاص طور پر جسمانی چربی، خصوصاً پیٹ اور کمر کے گرد چربی (visceral fat)، کو آنتوں یا معدے کے کینسر کے بڑھتے خطرے سے جوڑا گیا۔
- تحقیق میں مردوں میں آنتوں یا معدے کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھنے کی بات کی گئی ۔
اہم نتائج
۱۔ موٹاپے اور کینسر کا تعلق
- مردوں میں خاص طور پر آنتوں کے کینسر کا خطرہ موٹاپے کی وجہ سے تقریباً 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
- موٹاپے کے شکار افراد میں پھیپھڑوں، جگر، پینکریاز اور معدے کے کینسر کے خطرات بھی واضح طور پر زیادہ ہیں۔
Also read : سانپ کا حملہ اور بچے کا حیران کن دفاع: زہریلا سانپ مارا گیا
۲۔ سوزش اور انسولین ڈیورتی نظام کی تبدیلیاں
- اضافی چربی سوجن (inflammation) پیدا کرنے والے پروٹینز (inflammatory cytokines) کو پیداوار میں اضافہ کرتی ہے۔
- اسی طرح انسولین کی سطح اور اس کے سرگرم عمل میں بھی تبدیلیاں آتی ہیں، جس سے ٹومر کی نمو کو فروغ ملتا ہے۔
۳۔ فاسٹ فوڈز اور نامناسب غذا
- UV پراسیسڈ فوڈز اور جنک فوڈز کی کثرت سے استعمال کے باعث آنتوں کے کینسر کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔
- فاسٹ فوڈ میں چکنائی اور شکر زیادہ ہوتی ہے، جس سے جسمانی چربی بڑھتی ہے اور بیکٹیریا پر اثر انداز ہوتی ہے، جو صحت پر منفی اثرات کا باعث بنتی ہے ۔
موٹاپے کی تقسیم بندی اور اثرات
اندرونی چربی (Visceral Fat)
- صرف وزن بڑھنا ہی نہیں بلکہ پیٹ کے اندر موجود چربی کا جمع ہونا کینسر کے بڑھتے خطرے کا باعث بنتا ہے۔
- یہ چربی ہارمونز اور پروٹینز کو متاثر کر کے خلیاتی سطح پر ٹیومر کی نمو کو تیز کرتی ہے ۔
موٹاپے کا عالمی رجحان
- عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق 1975 سے 2023 کے دوران موٹاپے کی شرح تین گنا بڑھ گئی اور 65 کروڑ سے زائد بالغ افراد موٹاپے کا شکار ہو چکے ہیں۔
متاثرہ گروہ
- مردوں میں خاص طور پر آنتوں یا معدے کے کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، اگر وہ موٹاپے کا شکار ہوں۔
- خواتین بھی اس سے مستثنیٰ نہیں، لیکن مردوں میں خطرہ نسبتاً زیادہ پایا گیا۔
احتیاطی حکمت عملی
۱۔ غذائی عادات میں بہتری
- سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل صحت مند غذا اپنائیں۔
- جنک فوڈز، شوربے دار، نمکین، تلی ہوئی اشیاء سے اجتناب کریں ۔
۲۔ باقاعدہ ورزش
- روزانہ کم از کم 30 منٹ ورزش جیسے واک، سائیکلنگ یا ہلکی جسمانی سرگرمی مفید ہے۔
۳۔ باقاعدہ میڈیکل جانچ
- آنتوں کا کینسر اسکیننگ اور بلڈ ٹیسٹس جیسے ہاضمے کی جانچ باقاعدہ کروائیں۔
۴۔ موٹاپے سے بچاؤ
- وزن کو کنٹرول میں رکھیں، خصوصاً پیٹ کی چربی کو کم کرنے پر توجہ دیں۔
مستقبل کی تحقیقاتی راہیں
- مزید تحقیقات میں موٹاپے کے خلیاتی سطح کے اثرات اور جینیاتی عوامل کا جائزہ ہونا چاہیے۔
- علاج کے دوران موٹاپا کم کرنے کی مداخلتیں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔
موجودہ تحقیق نے واضح کر دیا ہے کہ موٹاپا—خاص طور پر اندرونی چربی—آنتوں کا سب سے تیزی سے پھیلنے والا کینسر بننے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔
- یہ نہ صرف مردوں بلکہ عورتوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔
- غذائی تبدیلیاں، پابند ورزش، اور باقاعدہ طبی جانچ کے ذریعے اس کے اثرات کو مؤثر طریقے سے کم کیا جا سکتا ہے۔
اگرچہ کینسر کی روک تھام میں مختلف عوامل شامل ہیں، مگر موٹاپے کو خطرے سے بچنے کی حکمت عملی کا حصہ بنانا اب ناگزیر دکھائی دیتا ہے۔ مناسب مداخلت سے نہ صرف جسمانی صحت بہتر ہو سکتی ہے بلکہ زندگی کے معیار کو بھی محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔