Advertisement

سکھر: کینال میں کپڑے دھونے والی خاتون پر مگرمچھ نے حملہ کردیا

سکھر کے نواحی علاقے میں پیش آنے والا ایک خوفناک واقعہ مقامی آبادی کو ہلا کر رکھ گیا، جب ایک خاتون پر کپڑے دھوتے وقت کینال میں موجود مگرمچھ نے حملہ کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب صبح کے اوقات میں چند خواتین معمول کے مطابق کینال کنارے کپڑے دھو رہی تھیں۔ اچانک پانی میں ہلچل پیدا ہوئی اور ایک بڑے سائز کا مگرمچھ پانی سے باہر نکل آیا، جس نے سیدھا ایک خاتون کو نشانہ بنایا۔

Advertisement

واقعے کی تفصیلات

مقامی ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون، جو مقامی گاؤں کی رہائشی تھیں، روزانہ کی طرح کینال کنارے کپڑے دھونے آئی تھیں۔ کینال کا پانی اس دن خاص طور پر گہرا اور تیز بہاؤ والا تھا۔ جیسے ہی وہ پانی میں کپڑے دھو کر جھاڑ رہی تھیں، اچانک مگرمچھ نے پیچھے سے حملہ کر دیا۔ حملے کے دوران خاتون کے شور مچانے پر دیگر خواتین اور قریبی کسان دوڑ کر موقع پر پہنچے۔ کچھ افراد نے لاٹھیوں اور پتھروں سے مگرمچھ کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی، جس کے بعد مگرمچھ پانی میں واپس چلا گیا۔

خاتون کی حالت

مگرمچھ کے حملے کے نتیجے میں خاتون کے پیر اور ٹانگ پر گہرے زخم آئے۔ فوری طور پر انہیں قریبی دیہی مرکز صحت منتقل کیا گیا، جہاں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ ڈاکٹرز کے مطابق زخم گہرے تھے مگر خوش قسمتی سے جان کا کوئی فوری خطرہ نہیں تھا۔ مزید علاج کے لیے خاتون کو سکھر کے بڑے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

عینی شاہدین کا بیان

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ماضی میں بھی مگرمچھ دیکھے جا چکے ہیں، لیکن اس طرح کا براہِ راست حملہ کم ہی ہوا ہے۔ مقامی بزرگوں کے مطابق کینال کے گہرے حصوں میں کئی سال سے مگرمچھ موجود ہیں، جو اکثر بارش یا سیلاب کے بعد دریاؤں سے نکل کر کینالوں میں آ جاتے ہیں۔

ایک عینی شاہد نے بتایا:

“ہم نے اچانک پانی میں ایک بڑی سی حرکت دیکھی، پھر پتہ چلا کہ یہ مگرمچھ ہے۔ ہم نے فوراً شور مچایا اور لوگوں کو بلا کر لاٹھیوں سے مارا تاکہ وہ خاتون کو چھوڑ دے۔ اللہ کا شکر ہے وہ وقت پر بچ گئیں۔”

ماہرین کا تجزیہ

جنگلی حیات کے ماہرین کے مطابق مگرمچھ کا کینال میں آ جانا غیر معمولی نہیں۔ خاص طور پر برسات کے موسم میں دریاؤں کا پانی بڑھنے سے مگرمچھ اپنے اصل مسکن سے نکل کر چھوٹے آبی ذخائر اور کینالوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ یہ جانور شکاری فطرت رکھتے ہیں اور اچانک حرکت کرنے والے جاندار پر حملہ کر سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گہرے یا دھندلے پانی میں کپڑے دھونا یا نہانا خطرناک ہو سکتا ہے۔

مقامی انتظامیہ کی کارروائی

واقعے کے بعد مقامی انتظامیہ نے علاقے کے لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کینال کے کنارے احتیاط برتنے کی ہدایت کی۔ محکمہ وائلڈ لائف کو اطلاع دی گئی ہے تاکہ مگرمچھ کو پکڑ کر محفوظ مقام پر منتقل کیا جا سکے۔ وائلڈ لائف افسران نے بتایا کہ مگرمچھ پکڑنے کے لیے جال لگائے جائیں گے، تاہم یہ عمل وقت لے سکتا ہے کیونکہ مگرمچھ عموماً انسانوں کی موجودگی محسوس کرتے ہی پانی کی تہہ میں چھپ جاتے ہیں۔

علاقائی پس منظر

سکھر اور اس کے گردونواح میں دریائے سندھ کے قریب ہونے کی وجہ سے آبی حیات کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں، جن میں مگرمچھ اور ڈولفن بھی شامل ہیں۔ ماضی میں بھی سکھر بیراج اور کینالوں میں مگرمچھ کے دیکھے جانے کی اطلاعات آتی رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ کینالوں میں مچھلی کے شکار اور دیگر خوراک کی موجودگی مگرمچھ کو ان علاقوں میں لانے کا باعث بنتی ہے۔

عوامی ردعمل

اس واقعے نے مقامی آبادی میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ جب تک مگرمچھ کو پکڑ کر دور نہ لے جایا جائے، کوئی بھی کینال کے کنارے کپڑے دھونے یا نہانے کی ہمت نہیں کرے گا۔ کچھ لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کینال کے کناروں پر حفاظتی باڑ یا وارننگ سائن بورڈز لگائے جائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔

حفاظتی تدابیر

ماہرین نے عوام کو چند حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے:

  1. گہرے یا دھندلے پانی میں کپڑے دھونے یا نہانے سے گریز کریں۔
  2. کینال یا دریا کے کنارے اکیلے نہ جائیں، خاص طور پر صبح سویرے یا شام کے وقت۔
  3. پانی میں کسی غیر معمولی حرکت یا آواز پر فوراً محفوظ مقام پر چلے جائیں۔
  4. بچوں کو کینال یا دریا کے قریب اکیلا نہ چھوڑیں۔
  5. اگر مگرمچھ نظر آئے تو فوراً مقامی انتظامیہ یا محکمہ وائلڈ لائف کو اطلاع دیں۔

Also read : انوکھی شادی: بیوی نے شوہر کی شادی اپنی سہیلی سے کروادی

ماضی کے واقعات

اس سے پہلے بھی سکھر کے کچھ علاقوں میں مگرمچھ کے حملوں کی اطلاعات آ چکی ہیں، جن میں مویشیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ 2018 میں ایک واقعے میں مگرمچھ نے کینال سے پانی پینے والے بیل پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد گاؤں والوں نے مشترکہ کوشش سے مگرمچھ کو پکڑ کر دور جنگل میں چھوڑ دیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کی اصل وجہ انسانوں اور جنگلی جانوروں کے مسکن کا قریب آ جانا ہے۔

مگرمچھ کی فطرت اور خطرات

مگرمچھ ایک طاقتور اور صبر آزما شکاری ہے، جو پانی میں گھنٹوں بغیر حرکت کیے رہ سکتا ہے اور شکار کے قریب آنے کا انتظار کرتا ہے۔ جب شکار پانی کے قریب آتا ہے تو مگرمچھ اچانک تیزی سے حملہ کرتا ہے۔ اس کی طاقتور جبڑوں کی گرفت سے نکلنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے آبی مقامات پر غیر ضروری سرگرمیوں سے پرہیز ضروری ہے۔

ماحولیاتی توازن اور انسان

ماہرین کا کہنا ہے کہ مگرمچھ قدرتی ماحولیاتی توازن میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ یہ بیمار یا کمزور مچھلیوں کو شکار کرتا ہے، جس سے آبی ماحول صحت مند رہتا ہے۔ تاہم جب انسان اپنی سرگرمیوں کو ان کے مسکن کے قریب لے آتا ہے تو تصادم کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسے جانوروں کو نقصان پہنچائے بغیر ان سے محفوظ فاصلہ رکھا جائے۔

نتیجہ

سکھر میں کینال کنارے کپڑے دھونے والی خاتون پر مگرمچھ کا حملہ ایک سنجیدہ یاد دہانی ہے کہ قدرتی ماحول میں رہنے والے خطرناک جانوروں سے ہمیشہ محتاط رہنا چاہیے۔ یہ واقعہ نہ صرف مقامی انتظامیہ کے لیے بلکہ عام عوام کے لیے بھی ایک انتباہ ہے کہ پانی کے قریب کام کرتے وقت حفاظتی تدابیر اختیار کریں، اور ایسے واقعات کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ اداروں کو دیں۔ اگر بروقت اقدامات کیے جائیں تو نہ صرف انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں بلکہ جنگلی حیات کو بھی محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

Leave a Comment